استقبال ماہ مبارک رمضان

ساخت وبلاگ
*استقبال ماہ رمضان*
ماہ رمضان المبارک قمری سال کانواں مہینہ ہےکہ جس میں اللہ سبحانہ وتعالی نےامت اسلامیہ پرروزہ کوواجب قراردی گئی ہے
سیدالساجدین امام زین العابدین علیہ السلام نےصحیفہ کاملہ میں  استقبال رمضان کےحوالےسے منقول دعامیں فرماتےہیں
*الحمد لله الذى جعل من تلك السبل شهره شهررمضان وشهرالصيام وشهرالاسلام وشهرالطهوروشهرالتمحيص وشهرالقيام الذى انزل فيه القرآن هدى للناس وبينات من الهدى والفرقان*
*تمام تعریف اس اللہ کےلئےہےجس نےاپنےلطف واحسان کےراستوں میں سےایک اپنےمہینےکوقراردیا یعنی رمضان کامہینہ،صیام کامہینہ،اسلام کامہینہ،پاکیزگی کامہینہ،تصفیہ وتطھیرکامہینہ،عبادت وقیام کامہینہ-یعنی وہ مہینہ جس میں قرآن نازل ہواجولوگوں کےلئےرہنماہےھدایت اورحق وباطل کےامتیازکی روشن صداقتیں رکھتاہے*

*فابان فضيلته على على سائرالشهوربماجعل له من الحرمات الموفورة والفضائل المشهورة*
*چنانچہ تمام مہینوں پراس کی فضیلت وبرتری کوآشکارکیاان فراواں عزتوں اورنمایاں فضیلتوں کی وجہ سےجواس کےلئےقراردیں اوراس کی عظمت کےاظہارکےلئےجوچیزیں دوسرےمہینوں میں جائزکی تھیں اس میں حرام کردیں اوراس کےاحترام کےپیش نظرکھانےپینےکی چیزوں سےمنعکردیااورایک واضح زمانہ اس کےلئےمعین کردیا*

(صحیفہ کاملہ ص ۳۱۴)

اس دعامیں امام زین العابدیں علیہ السلام نےاس بابرکت مہینےکو"اسلام کامہینہ"قراردیا
اسی طرح دیگرمنقول روایات میں اس کو"شھراللہ"یعنی اللہ کا مہینہ قراردیا ہے
یہ اس بابرکت مہینےکی عظمت پرواضح دلیل ہےکہ اللہ کے نزدیک اورذوات مقدسات معصومین علیھم السلام کےنزدیک اس مہینےکی کیا قدرومنزلت ہے۔

*صرف رمضان کہنےکی ممانعت*

رمضان المبارک کامہینہ باقی تمام دیگرمہینوں سےاس جھت سےبھی افضل ہےکہ اس مہینےکو اللہ تعالی سےخصوصی نسبت حاصل ہےجیساکہ اس بارےمیں امام باقرعلیہ السلام سےمروی ہےکہ آپ ع نےفرمایا:

*وعن أبي جعفر الإمام الباقر (عليه السلام)
: لا تقولوا رمضان، ولا ذهب رمضان، ولا جاء رمضان، فإنّ رمضان اسم من أسماء الله عزّ وجلّ، لا يجيء ولا يذهب وإنّما يجيء ويذهب الزائل، ولكن قولوا شهر رمضان،

*یہ نہ کہا کروکہ یہ"رمضان"ہےاوررمضان آیا اوررمضان  گیا
اس لئےکہ رمضان اللہ سبحانہ کےناموں میں سےایک نام ہےاوراللہ تعالی کہیں آتاجاتا نہیں لہذا ماہ رمضان کہا کرو*

اسی طرح سےایک اورروایت میں میں بھی ملتےہیں کہ جس کو اصول کافی میں مرحوم کلینی رح نےنقل کیا ہے

جاء في الكافي: عن أبي عبد الله الإمام الصادق، عن أبيه الإمام الباقر (عليهما السلام)، قال: قال أمير المؤمنين (صلوات الله عليه): لا تقولوا رمضان ولكن قولوا شهر 
رمضان فإنّكم لا تدرون ما رمضان[۱].

*امام صادق علیہ السلام نےانھوں اپنےوالدامام باقرعلیہ السلام سےنقل کی ہےکہ مولائےکائنات علی علیہ السلام سےمروی ہےکہ:صرف رمضان مت کہا کروبلکہ یوں کہا کروکہ شھررمضان اس لئےکہ تم لوگ رمضان المبارک کی فضیلتوں کونہیں جانتا*

*جاء في الكافي: عن أبي عبد الله الإمام الصادق، عن أبيه الإمام الباقر (عليهما السلام)، قال: قال أمير المؤمنين (صلوات الله عليه): لا تقولوا رمضان ولكن قولوا شهر 
رمضان فإنّكم لا تدرون ما رمضان[۱].
اسی طرح سےایک اورروایت کہ جس کوسیدابن طاؤس نےاپنی کتاب"اقبال"میں نقل کیا ہےکہ جس میں امیرالمومنین علی علیہ السلام سےمروی ہےکہ
*صرف رمضان مت کہا کروبلکہ شھررمضان کہا کرواس لئےکہ تم نہیں جانتا کہ اللہ کےنزدیک رمضان المبارک کی کیا فضیلت ہےاورجو بھی صرف رمضان کہےتواسےچاہئےکہ وہ صدقہ دےاورکفارہ اداکرےبلکہ شھررمضان کہا کرو*

سيّد ابن طاووس عن أمير المؤمنين (عليه السلام): لا تقولوا رمضان، فإنّكم لا تدرون ما رمضان، فمن قاله فليتصدّق، ويضمر كفّارة لقوله، ولكن قولوا كما قال الله تعالى: (شَهْرُ رَمَضَان).
پس ماہ رمضان اس انتساب اوراپنےفیوض وبرکات کےلحاظ سےتمام مہینوں پرفوقیت رکھتا ہے. 
مآخذ :
[۱]الكافي ۴: ۶۹، باب في النهي عن قول رمضان بلا شهر.

ماہ مبارک رمضان کے اعمال...
ما را در سایت ماہ مبارک رمضان کے اعمال دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : misbahulhuda512 بازدید : 139 تاريخ : چهارشنبه 18 ارديبهشت 1398 ساعت: 19:26